اسکی چاہتیں اسکے نام

Poet: shumaila mumtaz By: shumailamumtaz, Faisalabad

اسکی چاہتیں اسکے نام
لو کھڑکی تو بند کر لوٹھنڈی ہوا آتی ہے
چاند کی روشنی آتی ہے
پھو لوں کی میٹھی خوشبو آتی ہے
دروازے کی اوٹ میں
چاندنی گنگناتی ہے
ستاروں کی ٹولیاں
کیھل کود رہی ہیں
چھت پر پڑے جھولے پر دھیرے سے بیٹھنا
تمہاری اور میری موجودگی کا
بڑی خاص آواز میں اعلان کر دےگا
اورگملوں میں سوتی بلی
ڈر کے بھاگی تو
پتہ ہے کہاں جائیگی
ہمسائے کے باورچی خانہ میں
پھر زمانہ جاگ جائے گا
بھاگنے کا موقع ملےگا
اور پھربچھڑنے کا وقت آجائے گا
کیا تم چاہتے ہو ایسا ہو
اگر نہیں
تو خود کو خودسے چھپاکر لایا کرو
میں خود تمہاے حوالے کرتے ہوئے
کچھ اور سوچا نہ کروں
 

Rate it:
Views: 368
22 Dec, 2015