اب جانی میں جینے کی ادا دیکھوں
تیری شہرت ہر طرف برپا دیکھوں
چاند تو تنہاہ ہے اذال سے میں چاند نہیں
میں تو تیرے سنگ جینے کا سپنا دیکھوں
اک اک کرکے ساری سکھیاں مجھے چھوڑ گئی
اس دنیا کو غیر کی نظر سے تجھے بس اپنا دیکھوں
تیرے چھو نے سے میں گر صندل ہو جاؤں
میں خزاں میں بھی اپنا آپ صدا کھلا دیکھوں
شام بھی آگئی ہے رات بھی سج گئی ہے
بتا میرے ہمنشیں کب تک تیرے وصل کا رستا دیکھوں