اس رات کی پھر ایک سحر ڈھونڈ رہے ہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Malaysiaاس رات کی پھر ایک سحر ڈھونڈ رہے ہیں 
 ہم خود کو گنوا کر بھی اگر ڈھونڈ رہے ہیں 
 
 ہم اپنے ستاروں کے مقدر کو بدلنے 
 پھر چاند کی دنیا میں نگر ڈھونڈ رہے ہیں 
 
 اس عمر میں ہم کو بھی ہے چھاؤں کی ضرورت 
 دنیا میں محبت کا شجر ڈھونڈ رہے ہیں 
 
 اس شام کی دنیا کے اندھیروں سے نکل کر
 ہم رات کے راہی ہیں سحر ڈھونڈ رہے ہیں 
 
 ہے کوئی ادا کر دے ہمیں پیار کی دولت 
 دھرتی پہ وفاؤں کا نگر ڈھونڈ رہے ہیں
 
 جو اپنی نگاہوں سے ہمیں جام پلا دے
 میخانے میں ایسی وہ نظر ڈھونڈ رہےہیں
 
 پھر کوئی صدا اپنے تعاقب میں ہے وشمہ
 جب اپنی وفاؤں کا اثر ڈھونڈ رہے ہیں
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 