اس شرط پہ انکار وفا ہو نہیں سکتا میرے لب پہ تیرا شکوہ گلہ ہو نہیں سکتا ڈھونڈھنے پر تو منزلیں بھی کئی ملتی ہیں کیوں منزل میں میرا خدا ہو نہیں سکتا