Add Poetry

اس کو یقیں دلاتے ہوئے عمر گزر گئی

Poet: Usman Tarar By: Usman Tarar, Hafizabad

کناروں کو ملاتے ہوئے عمر گزر گئی
تعلقات کو نبھاتے ہوئے عمر گزر گئی

بچوں کے سامنے رسوائی کے خوف سے
آنسوؤں کو چھپاتے ہوئے عمر گزر گئی

پیا گھر سدھارنے کی شرائط بہت تھیں
جہیز کو بناتے ہوئے عمر گزر گئی

اک روز یاد آئی تھیں ناکام حسرتیں
پھر سلگتے سلگاتے ہوئے عمر گزر گئی

مصلحت کی بھینٹ چڑھے اپنے حقوق بھی
بس ہمدردیاں جتاتے ہوئے عمر گزر گئی

عثمان اپنے فیصلے پہ پچھتاوا نہیں مجھے
اس کو یقیں دلاتے ہوئے عمر گزر گئی

Rate it:
Views: 616
17 Dec, 2008
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets