اس کے آنے سے قبل دل ہرابھرا گلستاں تھا
اس کےآنےکے بعد وہ صورت زنداں تھا
میری محنت رنگ لائی اس میں پھربہار آئی
میں کیسےہارمان لیتا میرا جذبہ جواں تھا
میرے گلزار کی کلیاں اسےپکارتی رہیں
میں ڈھونڈتارہااس کا نہ کوئی نشاں تھا
اس کےقفس میں گھٹ گھٹ کر جیے ہم
ہم تنہا صیاد کےساتھ ساراجہاں تھا
بادلوں کہ آنسوؤں کی بارش ایسی برسی
اصغر کی حالت پہ پریشاں آسماں تھا