اظہار-اول
Poet: M.Asghar By: M.Asghar, Birminghamہر روز باغ میں آتی تھی وہ
میرے دل کو بہت بھاتی تھی وہ
میں اس پہ مرتا تھا
مگر کچھ کہنے سے ڈرتا تھا
وہ مجھےدیکھتی رہتی تھی
آنکھوں کی زبانی بہت کچھ کہتی تھی
سوچتا تھا کیسے عیاں دل کا راز کروں
کیسےبات کرنے کا آغاز کروں
ایک ٹھنڈی آہ بھر کے
اپنے لہجے کو درست کر کے
اس طرح میں نے ہمت بڑھائی
قدرت کے مناظر کی بات چلائی
بولی یہ سب تو اک بہانہ ہے
لگتا ہے آپ نے حال دل سنانا ہے
میں نے کہا سچ فرمایا آپ نے
اچھا آئینہ دکھایا آپ نے
سوچتا تھا کیسے اپنی محبت کا اظہار کروں
خود کو امتحاں کے لیے تیار کروں
آنکھوں میں تیری صورت سمائی ہوئی ہے
دل میں تیری مورت بنائی ہوئی ہے
تیری الفت کا دم بھرنے لگا ہوں
سچے دل سے تجھے پیار کرنے لگا ہوں
اب اس دل کو سمجھاؤں کیسے
تجھے اپنا بناؤں کیسے
اپنے پیار کا سہارہ دے دو
مجے اپنا دل پیارا دے دو
اسے کبھی نا پامال کروں گا
اپنی جان سے زیادہ اسکا خیال کروں گا






