الفت میں تری جانب سے ملے چاہے ہو خوشی چاہے کوئی غم کچھ فکر نہیں کہ زیست مری برباد نہیں برباد بھی ہے سجھا تھا جسے میں عشق ترا شاید وہ مرا کچھ وہم ہی تھا پر تُو نے کبھی بھی پیار کیا, کچھ یاد نہیں کچھ یاد بھی ہے