امکانات سے باہر
سورج کی روشنی کے ساتھ سفر کرتے ہوئے
تم سے ہم آغوش ہونے کے خیال کو
میں نے کبھی بوسیدہ ہونے نہیں دیا
خواب اور خیال
کبھی خواب گاہ سے باہر نہیں نکلے
سورج کی روشنی
جب بھی ستاروں بھرے آنچل میں پناہ لیتی ہے
تو میں اس یقین کو کبھی نہیں جھٹلا سکا
کہ تم نے مجھے چھو کر گہری نیند سے جگا دیا ہے
اس یقین کو اپنے خون کے اندر
انگاروں کی طرح دہکتا ہوا محسوس کیاہے
امکانات سے باہر
محسوس کیا جانے والا
ہم آغوشی کا لمحہ
آج تیز ہوا میں
میرے ساتھ اڑ رہا ہے