آس کی دہلیز پر، راہ تمھاری تکتے ہیں شاید آج تم آ جاﺅ، اُمید روز یہ رکھتے ہیں ہر شام رہتے ہیں منتظر، شمعیں جلا کے حاوی انتظار تمھارا کرتے ہیں، اور کر بھی کیا ہم سکتے ہیں