ان حسین آنکھوں کو تو دیکھ نظر سے

Poet: اَمیر عثمان By: Ameer Usman, Ali Pur Chatha

ان حسین آنکھوں کو تو دیکھ نظر سے
کیا ہے اس میں کہانی تو دیکھ نظر سے

معصوم اُلفت باتیں ہیں انداز سے کرتے
جیسے بہار جدوجانی تو دیکھ نظر سے

اس کی مورت کا رنگ بسنت سے پوچھو تو
جیسے شہنشاہ کی ہو مہارانی تو دیکھ نظر سے

ان کالی کالی آنکھوں میں ایسا بس گیا میں
جیسے ساحل کے کنارے پانی تو دیکھ نظر سے

ماضی حال اور مستقبل جیسے ہو میخانہ
ہے کون ساقیٕ بانی تو دیکھ نظر سے

ہم سے کیا پوچھتے ہو شب وصبا سے پوچھو
اس دل نے کیا ٹھانی تو دیکھ نظر سے

وہ چھوڑ گۓ اَمیر جینا چھوڑ دے
تیرے روح جسم فانی تو دیکھ نظر سے

Rate it:
Views: 765
17 Jul, 2019