ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے
Poet: Hazrat Allama Pir Syed Naseer-ud-Din Naseer Gillani (Golra Sharif) By: Khalid Roomi, Rawalpindi ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے
کیا لڑاکا ہے کہ لڑنے پہ اڑی رہتی ہے
دیکھ کر وقت کے مقتل میں مری شان ورود
ڈر میں قاتل ہی نہیں، موت کھڑی رہتی ہے
تیری تصویر مرے دل میں نگینے کی طرح
جگمگاتی ہے، چمکتی ہے، جڑی رہتی ہے
لوگ سچ کہتے ہیں پامال محبت مجھ کو
میری چاہت ترے قدموں میں پڑی رہتی ہے
آفتیں لاکھ ہوں ، دیکھا نہ کبھی چہرہ ء یاس
مجھ کو اللہ سے امید بڑی رہتی ہے
جو کبھی خون شہیداں سے حنا بند رہے
اب انھیں پھول سے ہاتھوں میں چھڑی رہتی ہے
یوں نہ اترا ! کہ جوانی بھی آنی جانی
چاندنی چاند کی دو چار گھڑی رہتی ہے
گریہ ء چشم کا الفت میں یہ عالم ہے نصیر
کوئی موسم بھی ہو ساون کی جھڑی رہتی ہے
More Love / Romantic Poetry






