ان کا لہجہ رباب سے بڑھ کر
Poet: Farida Lakhani By: Shazia Hafeez, Attockان کا لہجہ رباب سے بڑھ کر
ہر ادا ہے شباب سے بڑھ کر
یوں تو معصوم ہیں بہت لیکن
شوخیاں ہیں عذاب سے بڑھ کر
عارضوں پر ہے شام کی سرخی
ہونٹ ان کے گلاب سے بڑھ کر
دل کے شیشے میں اور کیا ہو گا
اس حسین ماہتاب سے بڑھ کر
وہ جو اس کے بنا گزاری ہے
زندگی تھی عذاب سے بڑھ کر
ان کی چپ میں ہزار قصے ہیں
خامشی تھی کتاب سے بڑھ کر
کیا کسی سے وہ مل کے آئے ہیں
لگ رہے ہیں نواب سے بڑھ کر
کہہ دو ان سے فرح کوئی نہیں
دل میں میرے جناب سے بڑھ کر
More Love / Romantic Poetry







