اُس ستم گر کو بھول جا، پی جا
جو بھی ہونا تھا ہو گیا، پی جا
یُوں تو پہلے بھی روز آتا ہوں
لیکن آج اور ہے ماجرا، پی جا
مت یُوں کر زندگی خراب اپنی
جو بچی ہے وہ مت گنوا، پی جا
کیا گلہ کرتے ہم بچھڑتے وقت
اِک نہ اِک دِن بچھڑنا تھا، پی جا
ہیں شرابِ شراب لب اُس کے
اُس کی انگڑائیاں بلا، پی جا
یاراں میں ہوش کھونے والا ہوں
میں چلا گھر کو تُو بنا، پی جا