ایک تصویر ہوں ابھی تک میں
پابہ زنجیر ہوں ابھی تک میں
جس کو پڑھتے ہوئے وہ روتا ہے
ایسی تحریر ہوں ابھی تک میں
ساری دنیا ہے بے خبر مجھ سے
پھر بھی تشہیر ہوں ابھی تک میں
مجھ کو اپنا نہیں سراغ ملا
کیسی رہ گیر ہوں ابھی تک میں
کیسے چھینے گا میری زندہ دلی
رانجھے کی ہیر ہوں ابھی تک میں
خود کو حاصل کرؤں گی میں وشمہ
اپنا کشمیر ہوں ابھی تک میں