اپنی آنکھوں کے سبھی اشک بہا کر سونا
تم میری یاد کا ھر دیپ بجھا کر سونا
اک ستارا بھی میرے خیال کا باقی نہ رہے
چاندنی شب کے نشان سارے مٹا کر سونا
ڈر لگتا ہے نیند کہیں چھین نہ لے
تیرا ہر روز میرے خوابوں میں آکر سونا
بعد میں لوگ گرا دیں تو کوئی بات نہیں
ہر طرف پیار کی دیوار اٹھا کر سونا
صبح ہوتے ہی تیرے شہر سے جانا ہے مجھے
آج کی رات ذرا مجھ کو منا کر سونا