اپنے ساتھ قسمت کا یہ کیسا کھیل ہے
خدا خیر کرے ان کا ایا نہ کوئی ای میل ہے
جیسےخیرباد کہنے کو ہماراجی نہیں چاہتا
حقیقت میں یہ دنیا بھی میٹھی جیل ہے
وہ تو مجھے کب کا بھول بھی چکا لیکن
دل میں اس کی یادوں کی ریل پیل ہے
دولت کہ سہارے دل ایسے خریدےجاتےہیں
لگتا ہے یہ دنیا نہیں کاربوٹ سیل ہے
ازل سے محبت کی قسمت ہی ایسی ہے
یہاں پیار کرنے والوں کا ہوا نہ کبھی میل ہے