نا روکوں ان موتیوں کو
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
آج چھلک جاؤ آنکھوں سے
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
بہا دو خشک آنکھوں سے ندیاں
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
لہرے بھی سمندر میں ڈوبے
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
سن کر داستان ستارے ٹوٹے
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
بادل بھی گرج کے برسے
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
سنو! پیارسے اپنی آغوش میں بٹھا لو
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
اپنے کاندھے پے سر رکھنے دو
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا
چاہے چپ رہو ،مگر مجھے سن لو
کہ ، دل ہلکا ہو جائے گا