Add Poetry

اچھا نہیں لگتا

Poet: Nasir Ali By: Nasir Ali, Islamabad

سامنے سب کے تیرا آنا مجھے اچھا نہیں لگتا
پھر تیرا پلو کو گھومانا مجھے اچھا نہیں لگتا

مجھے ہے اعتبار تیرا لیکن بھر بھی
یہ نجانے ہے کیا جو مجھے اچھا نہیں لگتا

ہے کس قدر پیار میرے دل میں بتا نہیں سکتا
یہی وجہہ ہے کہ کچھ اور مجھے اچھا نہیں لگتا

میں دید کروں تو تیری ہی کروں کیوں کہ
تیرے بن یہ زمانہ مجھے اچھا نہیں لگتا

گزرے تھے جو تیرے پیار میں وہ لمحے
ایسا وقت اب بھولانا مجھے اچھا نہیں لگتا

تیرے ناز میں اٹھاوں گا یہ وعدہ ہے پر
بات یہ سب کو بتانا مجھے اچھا نہیں لگتا

جو مروں تو ساتھ تیرے جیوں تو تیرے ساتھ
بس اتنا ہی ہے زیادہ مجھے اچھا نہیں لگتا

آج ناصر نے تجھے یاد کیا بہت دن بعد
اب تیرا یوں ستانا مجھے اچھا نہیں لگتا

Rate it:
Views: 428
06 Jun, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets