اب ڈھونڈتے ہو کلی کلی وہ جو خواب سا تھا کدھر گیا
میری جاں تلاش اب چھوڑ دو اک آئینہ تھا بکھر گیا
کٹی کچھ مسافت شوق جب کسی چاند نگری کی راہ میں
کہا ڈگمگاتی چکور نے میرا پر گیا میرا پر گیا
میری چاہتیں بھی شدید ہیں میری نفرتیں بھی شدید ہیں
کبھی سوچ میں بھی نہ آیا جو اک بار دل سے اتر گیا