اک انتخاب تھا محبت کے ماہ و سال تھا میری آنکھوں میں اشک ابر کا ملال تھا شکست جاں میں اک زغم تھا جتنا بھی درد ھے اس کا کمال تھا وہ کھل کے بھی بادباں نہ کھلا اس سے کتنا تعلق میری ذات کا تھا میری سوچوں میں تیرا خیال تھا