تعریف کی تو برملا اسنے ہمیں جھوٹا کہا
لیکن ہمیں اچھا لگا اسنے ہمیں جھوٹا کہا
کیا کیا کہا کیا کیا سنا کیا پوچھتے ہو ماجرا
یہ دل خوشی سے جھوم اٹھا اسنے ہمیں جھوٹا کہا
وہ جو ہمارے صدق کا دیتا تھا ہم کو واسطہ
یہ بات کوئ کم ہے کیا اسنے ہمیں جھوٹا کہا
آنکھیں غزل زلفیں گھٹا چہرہ لگے ہے چاند سا
یہ سن کے سچ مچ باخدا اسنے ہمیں جھوٹا کہا
جھوٹے کا مطلب اور کیا ہوتا ہے دیکھو تو زرا
اک بار میں دو مرتبہ اسنے ہمیں جھوٹا کہا
سن کر قصیدہ حسن کا منان وہ کھل کر ہنسا
پھر اٹھ کے جب جانے لگا اسنے ہمیں جھوٹا کہا