اک ساتھی چاہئیے دل خود سر کےلیے
اک بام چایتا ہوں اپنے ٹوٹےگھرکےلیے
وقت و موسم کی طرح بدل رہی ہےدنیا
آنکھیں ترس گئی ہیں اچھےمنظرکہ لیے
کٹھن ہو جاتا ہےمسافرکو منزل کا ملنا
کوئی ساتھی ساتھ ہونا چاہیےسفر کےلیے
تجھ سے اس کےسوا اور کچھ نہیں مانگتا
سفر میں تیراساتھ کافی ہےاصغرکےلیے