اسی شام وہ میرےگھر آئی
لگاکوئی حورآسماں سےاترآئی
بولی تیرے بن اور جی نہیں سکتی
مزیدجدائی کازہر میں پی نہیں سکتی
میں بھی حال دل سناناچاہتی تھی
مارےشرم کےکچھ کہہ نہ پاتی تھی
اب تم نےجو یہ قدم اٹھایا ہے
اس باات نےمیرا حوصلہ بڑھایاہے
جوتم ساتھ دو گےتوہردکھ اٹھاؤں گی
حرف شکایت نہ کبھی لب پہ لاؤں گی
وعدہ کرو مجھے پیار کرتےرہو گے
محبت میں مجھےدھوکہ تونہ دوگے
تم اپنے آللہ سے سدا ڈرنا
میرے ارمانوں کا کبھی خون نہ کرنا
نہ جانےیہ حقیقت تھی یاخواب تھا
اس بات کا میرےپاس کوئی نہ جواب تھا