اگر وہ مہربان ہوتا
Poet: By: Sobia Imran, multan pakistanاگر وہ مہربان ہوتا
 تو میری آنکھوں میں نہ جھلملاتی یہ نمی ہوتی
 نہ میرے دل کی وادی میں خزاں کا قافلہ رکتا
 
 اگر وہ مہربان ہوتا
 تو میری بے نور آنکھوں میں ستارے قید کر دیتا
 میری زخمی ہتھیلی پر وہ کوئی پھول رکھ دیتا
 میرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر وہ یہ کہتا
 
 محبت روشنی ہے
 رنگ ہے
 خوشبو ہے
 ستارہ ہے
 قسم مجھ کو محبت کی
 مجھے تو سب سے پیارا ہے
 مگر ایسا وہ تب کہتا
 اگر وہ مہربان ہوتا
More Love / Romantic Poetry






