ہونٹوں کو سی چکے ہیں شکایت نہیں کرتے یہ بات نہیں ہے کہ محبت نہیں کرتے نغمات لکھے ہم نے محبت کے ہمیشہ الزام یہ ہم پر ہے عبادت نہیں کرتے پھر جھوٹی تسلی کی دوا دے چلے ہم کو ایسے بھی غریبوں سے شرارت نہیں کرتے