اے خدا اب تو دیکھا دے اسکا چہرا ھم نے جسکو برسوں سے خواب میں دیکھا کون جانے کہ وہ کہا ھے پس دیدہ اک حسرت سے دبائی ھے امید بےوقوف زمانے والے اب ستانے لگے ھےمجھکو جس کو میں نے خواب میں دیکھا ھے اب تو منظر پر لادے مولا