اے گریہ دل مجھے اس کے شہر لے چل
مر نہ جاؤ ں بس اس پہر لے چل
کوچہ دلبراں میں ہوں میرے صبح و شام
اپنی روشنی میں یاد سحر لے چل
خوشیاں کریں رقص میری ذات کے اردگرد
اس در نہ سہی کہیں اس کے باہر لے چل
کچھ نہیں میر ے پاس رشوت میں دینے کو
اے یاد یا ر مجھکو یونہی بے ثمر لے چل
گزر جائے میر ی حیا ت اسی کے آستانے پر
پھر نہ ملے شاید کوئی عمر لے چل