باتوں باتوں میں اشارہ دے گیا بچھڑنے کا ایسا نظارہ دے گیا خود بھی رویا ھم سے کنارہ کر گیا اسی دنیا میں رھنا ھے ملنا نہیں ھے یہ عزیت بھی گوارہ کر گیا