باتیں ہم کرنے لگے

Poet: shehzad butt shaz By: shehzad butt shaz, karachi

مطلب سمجھے نہیں محبت کا کرنے لگے
محسوس دل میں تجھ کو یوں کرنے لگے

کرنے لگے جب سے محبت درد بڑھنے لگے
وقت بے وقت عبادت ہم کرنے لگے

تم کو ہم خیالوں میں اپنے جڑنے لگے
تم سے پریت کے بندھن بننے لگے

تیرا ہم انتظار پھر یوں کرنے لگے
رہا نا دل پر قابو اور ہم بکھرنے لگے

دن رفتہ رفتہ پھر یوں گزرنے لگے
خود سے پوچھنے اور باتیں ہم کرنے لگے
 

Rate it:
Views: 648
21 Mar, 2008
More Love / Romantic Poetry