بات کرتا ہوں
Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur Saukin Windبات کرتا ہوں میں ان کی جب بھی زمانے سے
چھوڑ جاتے ہیں مجھے تنہا لوگ کسی بہانے سے
خدا نے بخشی ہے ان کو حسن کی دولت اتنی
چاند بھی ڈرتا ہے ان کے مقابل آنے سے
پیار آیا تھا کس وقت پھولوں کی رنگت میں
حسیں بلبل چمن میں جب آئی آشیانے سے
بدل گئے ہیں تاباں میری قسمت کے رنگ
کسی نے روکا ہے ان کو میرے گھر آنے سے
حق اس کا بھی تھا لیکن یوں سزا دیتا نہ مجھے
جن کا تصور نہ تھا وہ بھی ہیں آج بیگانے سے
مجھے بھی علم ہے اپنی اس کہانی کا لیکن
پھر بھی کہتے ہیں لوگ لگتے ہو دیوانے سے
اے ہوا پریشان ہیں آنکھیں یار کا پتہ دے دے
نامعلوم ہیں راہیں اور ہم ہیں انجانے سے
More Love / Romantic Poetry






