باندھ لیں ہاتھ تو سینے پہ سجا لیں تم کو

Poet: Faraz By: Muhammad Zubair, Multan

باندھ لیں ہاتھ توسینے پہ سجا لیں تم کو
جی میں آتا ہے کہ تعویز بنا لیں تم کو

اس قدر ٹوٹ کے تم پر ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو

ہے تمہارے لئے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں میں اٹھا لیں تم کو

جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو

اب تو اب ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پہ تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ تو سنبھالیں تم کو

Rate it:
Views: 467
02 Sep, 2010