بدن تو عام ملتے ہیں نما ئش عام ہو تی ہے مگر بے روح جسموں میں وفا بے نام ہو تی ہے اجالے جب چھڑا لیں ہاتھ چپکے سے سمجھ لینا وہاں ایک شمع جلتی ہے جہاں پر شام ہوتی ہے