بس ميں نہيں انسان کے جيتنا تقدير سے
الجھن ہی بڑھتی ہے زندگی ميں تدبير سے
ميں زندہ ہوں يہ حقيقت ہے تيرے سامنے
ذرہ نگاہيں ہٹا کر ديکھ ميری تصوير سے
کون قابل ہو سکتا ہے تيری محبت کے اس دنيا ميں
مجھے پوچھ کر بتاؤ تم اپنے ضمير سے
بھروسا رکھو جدائی ہوتی ہے امتحان عشق پاگل
ليلیٰ مجنوں سے اور رانجھا بھی بچھڑا تھا ہير سے