میرے خوابوں کی تعبیر بھگوتی رہتی ہے
کوئی بارش ہے جو ہوتی رہتی ہے
آنکھ ہتھیلی پر رکھ کر سو جاتا ہوں
دستک میر ے دروازے پہ ہوتی رہتی ہے
پھرتا رہتا ہوں خالی کمروں میں
رات میرے بستر پر سوتی رہتی ہے
کتنی باتیں ہیں جو میں نے تجھ سے کرنی ہیں
دیر تجھے اکثر آنے میں ہوتی رہتی ہے