عنائیہ بیٹی بن جاوں گر کاتب تقدیر تو پہلا یہ کام کروں
عنائیہ بیٹی میں سارے جہاں کی خوشیاں تیرے نام کروں
عنائیہ بیٹی آنسو دُکھ غم کیا ہوتے ہیں تو سب بُھول جاۓ
عنائیہ بیٹی بس میں جو ہوں چاند ستارے تیرے نام کروں
عنائیہ بیٹی تیرے ناز بھی اُٹھاوں تیرے نخرے بھی اُٹھاوں
عنائیہ بیٹی تمھاری خدمت میں پریوں کو تیرے نام کروں
عنائیہ بیٹی اگر بن نہ سکا میں کاتب تقدیر تو پھر کیا ہوا
دادا ہوں تمھارا بیٹی میں اپنی بے نام محبت تیرے نام کروں
اپنی پوتی عنائیہ مسعود کے نام