بن تیرے کیا جی لیے
بے روح سی ہنسی
بے خواب سی آنکھیں
زرد سا وجود
خشک سی زندگی
بے رنگ سی شامیں
ہر پل اداسی
ہر لمحہ افسردگی
بے چین سی بندگی
خالی سے سجدے
بے معنی سی دعائیں
آخر کو کب کہاں جائیں
اسے کیسے ڈھونڈ پائیں
جو گزر گئے لمحے
اب کریں ماتم
یا جیتے رہنے کا
جرم کرتے جائیں