Add Poetry

بچھڑنے سے کچھ پہلے

Poet: falak By: fauzia, rahim yar khan

موہوم سی جنبش پلکوں کی جذبوں کو نم کر جائے گی
لرزتے ہونٹوں پہ کوئی بات نہ ڈھنگ سےآئے گی

ہاتھوں کو لے ہاتھوں میں ڈھارس بندھائی جائے گی
عہدوپیماں کی رسم پھر سے دھرائی جائے گی

پہلی فرصت میں لوٹوں گا ہر لمحہ تم کو سو چوں گا
حراساں دل کی دھڑکن ترتیب میں لائی جائے گی

وہ بات کہ دو دلوں کو جسکا دھڑکا ہے
زباں نہ کہہ پائے گی آنکھوں سے بہہ جائے گی

جوڑے میں پھول لگاوگی نہ گجرے سے کلائی مہکاوگی
کچھ حق جتایا جایے گا کچھ محرومی بہلائی جائے گی

وہ ہاتھ نہ چھوڑیں گے میرا میں بھی نہ چھڑانا چاہونگی
بچھڑنے سے کچھ پہلے کی ملاقات تا دیر بڑھائی جائے گی

Rate it:
Views: 403
26 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets