بچ کوئی نہیں پایا طلب گار سبھی ہیں

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

بچ کوئی نہیں پایا طلب گار سبھی ہیں
اس جرمِ محبت کے خطاوار سبھی ہیں

بے لوث محبت یہاں کرتا نہیں کوئی
دولت کے پجاری تو بنے یار سبھی ہیں

مت تول مرے یار ترازو میں محبت
دوچار نہیں اب تو خریدار سبھی ہیں

دیکھو گے جسے ہجر میں وہ تڑپ رہا ہے
عاشق ہیں یہ دیوانے ہیں لاچار سبھی ہیں

خود کو تو سمجھتے ہیں یہ رکھوالے وطن کے
کالے ہیں یہ گورے ہیں یہ فنکار سبھی ہیں

رانجھا ہے کوئی قیس ہے مرزا بھی ہے کوئی
ہیں حسن کے شہزادے گنہگار سبھی ہیں

مخلص نہیں ملتے ہیں یہاں دوست وغیرہ
پیچھے سے یہ کرتے تو اب وار سبھی ہیں

شہزاد زمانے کی ہے توقیر نرالی
تم دیکھو ذرا پیار سے کردار سبھی ہیں

Rate it:
Views: 239
25 Nov, 2022