بڑے اتہاس کے اک عاشقی لے گذرا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiبڑے اتہاس کے اک عاشقی لے گذرا
کہاں خوش رہے گا جو خفگی لے گذرا
امکان پر آن قسمت بدلنے کو یوں
حسن کا آتنگ کوئی موقوفی لے گذرا
اک ضیافت بدلے اداسی ہمیں ملے پھر
اپنی شجاعت سے یہ ہر خوشی لے گذرا
خوش اسلوبی یہ بھی کہ ناداں ہیں ہم
جو بھی مہمان بن کر مئکشی لے گذرا
بے تغیر رویہ کب تک پتہ نہیں پھر بھی
سوچا کہ ان کو رتبہ دیں جو بے رخی لے گذرا
پرندہ شام کو گھر لوٹا تو گھونسلا ہی نہ ملا
لگتا ہے ہواؤں کا شہزور آتشی لے گذرا
چلو اب منتظری کا ساتھ نبھا کر دیکھیں
کیا پتہ کب لوٹی جو زندگی لے گذرا
More Love / Romantic Poetry






