میں سوچ رہی ہوں جانے کیوں
میں اب بھی بکھری بکھری ہوں
جو شب کی تنہا ساعتوں میں
کچھ خواب دکھایا کرتے تھے
کچھ درد جگایا کرتے تھے
اک دل بہلایا کرتے تھے
اب زیست کی ویراں راہوں میں
ہیں خالی خالی نین مرے
سب سپنے ہیں بے چین مرے
جن راہوں پہ ہم ساتھ چلے
وہ راہیں اب کیوں ویراں ہیں
جو لبوں پہ کلیاں کھلتی تھیں
وہ شوخ نگاہوں کےمنظر
وہ لمحےجانے کہاں گئے
یہ سچ ہے جدائی کے لمحے
اب مجھ پہ گراں گزرتے ہیں
یوں تیرے بن اب جان من
امیدیں ساری خاک ہوئیں
سب بیتی باتیں راکھ ہوئیں