بھولنے والےمیں تجھےبھلاؤں کیسے
اپنی آواز تیرےدل تک پہنچاؤں کیسے
میرےدل کےسبھی تارٹوٹ چکےہیں
اب سات سروں میں کچھ گاؤں کیسے
دن رات رونےسےفرصت نہیں ملتی
جب دل ہی اداس ہوتومسکراؤں کیسے
تیراہر نقش ذہن سےمٹاتو دوں لیکن
جو مہردل پہ لگی ہےاسےمٹاؤں کیسے
دنیابھر کےسارےغموں ں کو اپنا بنا کر
غم کےساز پہ خوش کہ گیت سناؤں کیسے
تیری یاد کاپنچھی جو میرےساتھ رہتا ہے
اپنے تخیل کے پرلگاکراسےاڑاؤں کیسے