بھول جانے میں جس کو زمانے لگے
بھولنے والے وہی یاد آنے لگے
رات بھر نیند آتی نہیں ہے مجھے
وہ خیالوں میں دن رات آنے لگے
بے وفا میں نہیں ہوں کہا ہے اسے
کیوں یہ الزام پھر یوں لگانے لگے
عمر بھر کی کمائی سے تیار کیا
میرے دشمن وہی گھر گرانے لگے
میرا شہزاد کچھ بھی بچا اب نہیں
میرے اپنے مجھے تو رلانے لگے