بہانے ڈھونڈے
Poet: jamila iqbal By: jamila iqbal, islamabadراحت کا ایک لمحہ نہیں پایا ہم نے
اک وہ تھا کہ فرصت کے بہانے ڈھونڈے
کٹی عمر مفلسی میں اپنی
اک وہ تھا کہ دنیا کہ خزانے ڈھونڈے
ہمیں تو تھی بس اک دوست کی تلاش
وہ تھا کہ روز نئے پروانے ڈھونڈے
تھے ہم بھی کتنے سادہ دل
خوشیوں میں بھی دکھ درد کے افسانے ڈھونڈے
ہمیں تو ملتا تھا بس عبادت میں سرور
وہ تھا کہ مصیبت میں بھی مے خانے ڈھونڈے
محبت میں اٹھائے تھے درد کیا کیا
وہ تھا کہ الفت کے پیمانے ڈھونڈے
کرا تھا بے رخی ہر کسی سے وہ
نجانے کیوں ہم سے ملنے کے بہانے ڈھونڈے
More Love / Romantic Poetry






