بہت روئے غم کی تلاوت سے پہلے
وہ محبوب تھے بس عداوت سے پہلے
شگوفوں نے رو رو یہ مہکایا گلشن
خداوندِ گلشن بغاوت سے پہلے
حسیں اور مغرور تھا ان کا لہجہ
محبت کے جیسی لطافت سے پہلے
وہ بدنام اہلِ دہر میں تھا مانا
صرف وہ بھی میری ہدایت سے پہلے
تھیں وابستہ میری محبت کی یادیں
نئی بننے والی عمارت سے پہلے
محبت کا انجام دار و رسن ہے
ذرا سوچ لیجے محبت سے پہلے
خیالِِ جہاں دُور ہو جائیں مجھ سے
ذرا شیخ پی لوں عبادت سے پہلے
گرے جعفری میری آنکھوں سے موتی
قیامت جو ٹوٹی قیامت سے پہلے