بیتے ھوئے لمحے سارے لوٹا نہیں سکا زخم لگے ایسے کہ دیکھا نہیں سکا تو نے صدیوں پہلے گلے لگایا تھا عاصم خوشبو تیرے بدن کی آج تک بھلا نہیں سکا