بیتے گئے لمحے اب نہ آئیں گے کبھی
خیالوں کی دنیا ہم نہ بسائیں گے کبھی
دیکھ لیا چل کے پیار کی راہوں پہ
ان راہوں میں دھوکا نہ کھائیں گے کبھی
نہ چھوڑیں گے کسی کے آسرے پہ گھر
دی ہمت خدا نے خود بسائیں گے کبھی
اپنی شہرت کا خیال ہے ان کو
گرنے والوں کو نہ وہ اٹھائیں گے کبھی
اپنے زخموں پہ مرہم لگا لو خالد
زخم دینے والے نہ مرہم لگائیں گے کبھی