وہ کہتی تھی میرے نام سے اک نظم لکھو تم
میرا ہی ذکر ہو جس میں، میں ہی عنوان ہوں جس کا
ردیف و قافیہ، ترکیب و ترتیب میں ہی ہوں
میں ہی آغاز ہوں جس کا میں ہی انجام ہوں جس کا
اسے معلوم نہ تھا کچھ بہت ہی بے خبر تھی وہ
میرے ہر شعر میں پنہاں فقط الہام تھا اس کا