اب کیا باقی رہا کہانی میں
'ہیرو' ہی مر گیا جوانی میں
رک گئی ہے روانی دریا کی
اس نے ڈالے ہیں پاؤں پانی میں
بے وفاؤں کو با وفا سمجها
عمر گزری ہے خوش گمانی میں
زندگی بهر کا ساتهہ چهوٹ گیا
ایک لمحے کی بد گمانی میں
دے کے ہم کو بہشت کا لالچ
اس نے رکها جہان_فانی میں
اپنی آنکهوں کو کهو دیا ہم نے
تیرے خوابوں کی پاسبانی میں
ایک عاشق نے خودکشی کرلی
ڈوب کر ایک چلو پانی میں