میرے عشق کی زمانے والے مثال دینگے
نام ترا لیں گے میرا خیال دینگے
داستانوں میں جیئے گے مرنے کے بعد بھی
عاشقوں کو محبت کے ایسے کمال دینگے
ہیر ، رانجھا ، لیلیٰ ، مجنوں کے جیسے ہم بھی
تاریخ کو محبتوں میں ڈھال دینگے
فراق کا ذکر نہ ہو گا اِس میں
ہجر کا ہر فیصلہ ہی ٹال دینگے
عشق دے گا شہرت میرے جنون کو ایسے
جب عشق کو اپنے ماہ و سال دینگے
ماضی کے ساگروں میں نہ ڈوبے گے ہم
مستقبل میں بھی اپنا حال دینگے
اُس پَری کا نام جُڑے گا مجھ سے
نہال کومل کتاب میں یوں سنبھال دینگے